Posts

پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان زرعی تعاون: ایک نئی راہ۔

Image
پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان زرعی تعاون پر حالیہ بات چیت اس بات کا اظہار ہے کہ دونوں ممالک خوراک کی سلامتی اور دیہی ترقی کو نئی ترجیحات کے ساتھ آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ زرعی شعبہ ہمیشہ سے پاکستان کی معیشت میں بنیادی حیثیت رکھتا آیا ہے لیکن اس کی مکمل صلاحیت ابھی تک سامنے نہیں آئی۔ ایتھوپیا کی کامیاب زرعی اصلاحات اور مقامی ترقیاتی ماڈل پاکستان کے لیے ایک مثبت مثال ہو سکتے ہیں۔ اگر دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں تو عالمی سطح پر خوراک کی قلت جیسے بڑے چیلنجز سے بہتر طور پر نمٹا جا سکتا ہے۔ اس تعاون میں سب سے اہم پہلو تحقیق، لائیو اسٹاک ہیلتھ، ویٹرنری خدمات، اور ٹیکنالوجی کی منتقلی ہے۔ مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز سے یہ امکان بڑھتا ہے کہ پالیسی سازی اور عملی اقدامات ایک مربوط طریقے سے سامنے آئیں گے۔ اس طرح کے اقدامات کسانوں کو نہ صرف بہتر پیداوار کے مواقع فراہم کریں گے بلکہ زرعی برآمدات کو بھی عالمی منڈیوں میں مسابقت کے قابل بنا سکتے ہیں۔ خاص طور پر جب پاکستان ایتھوپیا سے اعلیٰ معیار کی کاٹن درآمد کرنے اور اپنی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو وسعت دینے پر غور کر رہا ہے تو یہ دونو...

این سی سی آئی اے کا عمران خان کے سوشل میڈیا استعمال پر نئی انکوائری کا آغاز

Image
اسلام آباد: قومی سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے استعمال کے حوالے سے نئی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ایجنسی کی جانب سے عمران خان کو 21 سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ بھجوایا گیا ہے، جس کا مقصد ان کے سوشل میڈیا سرگرمیوں سے متعلق وضاحت حاصل کرنا ہے۔ حکام کے مطابق، سوالنامے میں بنیادی طور پر یہ جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ سابق وزیراعظم کے آفیشل ایکس (X) اکاؤنٹ سے جاری ہونے والے پیغامات ان کی مرضی اور علم میں تھے یا نہیں۔ یہ تیسری مرتبہ ہے کہ این سی سی آئی اے نے پی ٹی آئی کے بانی سے اس حوالے سے سوالات کیے ہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک عمران خان نے مطلوبہ جوابات فراہم نہیں کیے ہیں۔ تحقیقات کا مرکز سابق وزیراعظم سے منسلک سوشل میڈیا مواد کی تیاری اور انتظامی پہلو ہوں گے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ان کی جماعت کی آن لائن سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ انکوائری نہ صرف عمران خان کی سیاسی حکمت عملی پر اثر انداز ہو سکتی ہے بلکہ ...

پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدہ جنوبی ایشیا کی سلامتی میں نیا موڑ

Image
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والا حالیہ دفاعی معاہدہ خطے میں ایک نئی بحث کا آغاز ہے۔ یہ معاہدہ صرف دو ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے کا ذریعہ نہیں بلکہ اس نے جنوبی ایشیا کے سلامتی ڈھانچے پر بھی اثر ڈالنے کی صلاحیت پیدا کر دی ہے۔ پاکستان کے لیے یہ معاہدہ ایک سفارتی سہارا ہے جو اسے نہ صرف دفاعی تعاون فراہم کرتا ہے بلکہ خلیجی خطے میں اپنے کردار کو بھی دوبارہ اجاگر کرنے کا موقع دیتا ہے۔ دوسری طرف بھارت کے لیے یہ پیش رفت ایک چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے، کیونکہ اب اسے اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ پاکستان کے پاس خطے میں ایک نیا اور مضبوط سفارتی سہارا موجود ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کو تین سطحوں پر فائدہ پہنچاتا ہے۔ پہلا یہ کہ اس سے سعودی عرب کے ساتھ پرانے تعلقات ایک نئے انداز میں متوازن ہو گئے ہیں، جہاں پاکستان صرف مالی امداد لینے والا ملک نہیں بلکہ ایک دفاعی شراکت دار بھی ہے۔ دوسرا یہ کہ پاکستان کو بھارت کے ساتھ کسی بھی ممکنہ تنازعے کی صورت میں خلیجی ممالک سے سیاسی اور مالی مدد کی امید ہو سکتی ہے۔ اور تیسرا یہ کہ یہ معاہدہ پاکستان کو ایک بار پھر خطے کے بڑے اسٹریٹجک کھلاڑی کے طور پر پیش کرت...

پنجاب اور آئرلینڈ کے تعلقات: نئے امکانات کی تلاش

Image
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئرلینڈ کی سفیر میری او نیل کی ملاقات کو دو طرفہ تعلقات میں ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ اس ملاقات میں تجارت، تعلیم، موسمیاتی تعاون اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبوں پر بات چیت ہوئی۔ مریم نواز نے آئرلینڈ کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت سرمایہ کاروں کو مکمل سہولت فراہم کرے گی۔ ان کے مطابق آئرلینڈ کی ترقی اور جدت پسندی پنجاب کے لیے ایک مضبوط شراکت دار بن سکتی ہے۔ اس موقع پر وزیرِاعلیٰ پنجاب نے یہ بھی واضح کیا کہ آئرلینڈ کے پہلے سفارتخانے کا قیام اسلام آباد میں تاریخی قدم ہے جو ادارہ جاتی تعلقات کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک امن، کثیرالجہتی تعاون اور اصولی خارجہ پالیسی کے حامی ہیں، اس لیے باہمی تعاون کو محض رسمی تعلقات تک محدود رکھنے کے بجائے عملی شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر زراعت، ڈیری فارمنگ اور مویشیوں کی افزائش جیسے شعبے ایسے ہیں جہاں مشترکہ سرمایہ کاری دونوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ یہ حقیقت اپنی جگہ ہے کہ پنجاب کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث بڑے چیلنجز درپیش ہیں اور ای...

وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات

Image
وزیراعظم شہباز شریف جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق دونوں رہنما باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ ملاقات اوول آفس میں ہوگی، جسے حالیہ مہینوں میں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل جون اور اگست میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے صدر ٹرمپ سے ملاقاتیں کیں، جو ایک غیر معمولی سفارتی پیش رفت سمجھی جا رہی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں میں اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ ماہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پایا اور تیل کے ذخائر کی تلاش کے منصوبے پر بھی اتفاق ہوا۔ اس تناظر میں وزیراعظم اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کو دوطرفہ تعلقات کے مزید استحکام اور عملی تعاون کی طرف ایک قدم سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم اس بات پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ آیا یہ بہتری محض وقتی ہے یا طویل المدتی پالیسی کا حصہ۔ یاد رہے کہ مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان چار روزہ مسلح جھڑپ کے بعد صدر ٹرمپ نے فائر بندی کران...

پاکستان اور امریکہ تعلقات کی نئی سمت: وزیر اعظم شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات

Image
وزیر اعظم شہباز شریف جمعرات کو واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دوطرفہ ملاقات کریں گے، جسے حکام پاکستان-امریکہ تعلقات کی بحالی کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ یہ ملاقات اس وقت ہو رہی ہے جب وزیر اعظم نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں اور واشنگٹن کے لیے مختصر دورہ کریں گے۔ یہ ملاقات 2019 کے بعد پہلا موقع ہے جب کسی پاکستانی وزیر اعظم نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کی ہے۔ ماہرین کے مطابق، ٹرمپ کی صدارت میں پاکستان-امریکہ تعلقات میں غیر متوقع اور واضح تبدیلی آئی ہے۔ جون میں امریکی صدر نے پاکستانی آرمی چیف جنرل آصف منیر سے وائٹ ہاؤس میں ایک الگ ملاقات کی تھی، جو واشنگٹن کے انداز میں نرمی اور پاکستان کے ساتھ کھلے تعلقات کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس پس منظر میں وزیر اعظم اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کو اس نئے رجحان کو مستحکم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی سکیورٹی، افغان صورتحال، انسداد دہشت گردی تعاون اور تجارتی مواقع پر بات متوقع ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے تعلقات میں دلچسپی ظاہر کر رہی ...

دبئی میں پاکستانی سفیر کی کریم کیپٹنز سے ملاقات، خدمات کو سراہا گیا.

Image
متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے دبئی میڈیا سٹی میں کریم کے دفتر کا دورہ کیا اور پاکستانی کیپٹنز سے ایک خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کیپٹنز کی پیشہ ورانہ مہارت اور استقامت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ حقیقی معنوں میں پاکستان کے سفیر ہیں، جو مختلف قومیتوں کے لوگوں کے ساتھ مثبت رویے اور خدمات کے ذریعے وطن کا بہتر تشخص اجاگر کر رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام نہ صرف تارکینِ وطن کی حوصلہ افزائی ہے بلکہ اس سے سفارتی سطح پر پاکستانی برادری کے کردار کو بھی تسلیم کیا جا رہا ہے۔ ملاقات کے دوران سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی ڈرائیورز اپنے خاندانوں کی کفالت کے ساتھ ساتھ ترسیلاتِ زر کے ذریعے ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کریم کی جانب سے اپنے ملازمین کے لیے فراہم کردہ سہولتوں، جیسے طبی امداد، سبسڈائزڈ کھانے، انعامی پروگرامز اور دیگر فلاحی اقدامات کو بھی سراہا۔ اس موقع پر حال ہی میں انعام جیتنے والے کیپٹن کو مبارکباد پیش کی گئی، جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ کمپنی اپنے کارکنان کی فلاح و بہبود کو اہمیت دیتی ہے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ پاکستانی س...