پاکستان نے واخان کوریڈور سے متعلق قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا، علاقے کو افغانستان کا حصہ قرار دیا
پاکستان نے واخان کوریڈور سے متعلق قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا، علاقے کو افغانستان کا حصہ قرار دیا
پاکستان نے جمعرات کے روز واخان کوریڈور سے متعلق کسی بھی قسم کے الحاق کی افواہوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اس علاقے کو افغانستان کا حصہ قرار دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے افغانستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو تسلیم کرنے کی پاکستان کی پوزیشن کو واضح کیا اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
واخان کوریڈور کے حوالے سے وضاحت
دفتر خارجہ کے نئے ترجمان شفقات علی خان نے اپنی پہلی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا:
"میں نے یہ بے بنیاد قیاس آرائیاں دیکھی ہیں۔ واخان افغانستان کا حصہ ہے، اور پاکستان اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو تسلیم کرتا ہے۔ پاکستان کا اپنے پڑوسیوں کے خلاف کوئی ایسا منصوبہ نہیں۔ یہ قیاس آرائیاں بالکل غلط ہیں۔"
پاکستان اور افغانستان کے تعلقات
ترجمان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ دونوں ممالک اچھے تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ تاہم، افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی ایک اہم مسئلہ ہے، جس پر دونوں ممالک بات چیت کر رہے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
پاکستان نے افغان حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کرے، تاکہ خطے میں امن و استحکام قائم ہو سکے۔
برطانیہ میں اسلاموفوبک رجحانات پر تشویش
ترجمان نے برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کے خلاف بڑھتے ہوئے اسلاموفوبک رجحانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ چند افراد کی حرکات کو پوری برٹش-پاکستانی کمیونٹی سے جوڑنا غیر منصفانہ اور گمراہ کن ہے۔
بھارت کے دعوؤں کی سختی سے تردید
ترجمان نے بھارتی وزیر دفاع اور چیف آف آرمی اسٹاف کے بے بنیاد دعووں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا ہے۔
تعلیم برائے خواتین پر بین الاقوامی کانفرنس
اسلام آباد میں حال ہی میں منعقدہ خواتین کی تعلیم کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اس کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر اسلامی ممالک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
کانفرنس میں منظور شدہ "اسلام آباد ڈیکلریشن" نے لڑکیوں کی تعلیم کو ایک بنیادی حق قرار دیا، جسے اسلامی تعلیمات، بین الاقوامی معاہدات اور قومی ترجیحات کے مطابق فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
پاکستان کی واضح پالیسی
پاکستان نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا کہ وہ اپنے پڑوسی ممالک کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پرعزم ہے۔ واخان کوریڈور سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں، اور پاکستان علاقائی سالمیت کے اصولوں پر کاربند ہے۔
Comments
Post a Comment