آپریشن سندور – بھارتی فوج کی جوابی کارروائی اور اس کے اثرات
تعارف:
پاہلگام حملے کے بعد بھارت نے جس عسکری حکمت عملی کے تحت جوابی کارروائی کی، اسے "آپریشن سندور" کا نام دیا گیا۔ اس آپریشن کا آغاز 7 مئی 2025 کو کیا گیا اور اس کا دعویٰ یہ تھا کہ وہ دہشت گردوں کے لانچ پیڈز اور تربیتی کیمپس کو نشانہ بنائے گا جو مبینہ طور پر پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں موجود ہیں۔
🔹 آپریشن کی نوعیت:
بھارتی وزارتِ دفاع کے مطابق یہ ایک "پریسیژن اسٹرائیک" آپریشن تھا، جس کا مقصد جنگ چھیڑے بغیر مخصوص اہداف کو نشانہ بنانا تھا۔ بھارتی فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کے قریب پروازیں کیں، جبکہ آرٹلری کے ذریعے سرحد پار موجود کچھ مقامات پر حملے کیے گئے۔
🔹 پاکستان کا ردعمل:
پاکستان نے آپریشن سندور کو "بے بنیاد اور اشتعال انگیز حملہ" قرار دیا۔ آئی ایس پی آر (پاک فوج کا شعبۂ تعلقات عامہ) نے فوری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، اور اگر مزید ایسی کارروائی ہوئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
🔹 زمینی حقائق:
• بھارت کا دعویٰ تھا کہ اس نے 3 اہم اہداف کو تباہ کیا۔
• پاکستان نے ان دعوؤں کو جھوٹا اور پروپیگنڈا قرار دیا۔
• آزاد ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول کے قریب کچھ مقامات پر شدید شیلنگ اور فائرنگ ضرور ہوئی جس سے دونوں جانب نقصانات ہوئے۔
🔹 سفارتی دباؤ:
بھارتی حکومت پر اندرونی سیاسی دباؤ تھا، خاص طور پر چونکہ عام انتخابات قریب آ رہے ہیں۔ اسی دباؤ میں آ کر "آپریشن سندور" لانچ کیا گیا تاکہ عوامی غصے کو ٹھنڈا کیا جا سکے۔
🔹 میڈیا کوریج:
• بھارتی میڈیا نے آپریشن کو قومی فخر کا نشان قرار دیا اور اسے ایک "فیصلہ کن قدم" کہا۔
• پاکستانی میڈیا نے اسے "ناکام کوشش" قرار دیا اور کہا کہ بھارت اپنی عوام کو گمراہ کر رہا ہے۔
🔹 علاقائی خطرات:
اس آپریشن سے دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ بڑھا۔ ایران اور چین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ایسی کارروائیاں جنوبی ایشیا کو جنگ کے دہانے پر لا سکتی ہیں۔
🔹 تجزیہ:
"آپریشن سندور" اصل میں بھارت کی سیاسی اور عسکری حکمت عملی کا حصہ تھا، جس کا مقصد پاکستان پر دباؤ ڈالنا تھا۔ تاہم، پاکستان کے مؤثر جواب اور عالمی سفارتی دباؤ نے اسے محدود رکھنے میں کردار ادا کیا۔
Comments
Post a Comment