پاہلگام حملے سے جنگ بندی تک – پاک بھارت کشیدگی کی مکمل کہانی
پس منظر:
اپریل 2025 کے دوسرے ہفتے میں، مقبوضہ کشمیر کے علاقے پاہلگام میں ایک پرتشدد حملہ ہوا جس میں بھارتی افواج کے 11 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا، حالانکہ پاکستان نے فوری طور پر اس الزام کو مسترد کر دیا اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
🔹 حالات کی کشیدگی:
حملے کے فوراً بعد بھارت نے لائن آف کنٹرول پر جارحانہ اقدامات کیے، جس کے جواب میں پاکستان نے اپنی سرحدی چوکیوں کو الرٹ پر رکھا اور تمام دفاعی یونٹس کو فعال کر دیا۔ کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب بھارتی فضائیہ نے 25 اپریل کو آزاد کشمیر کے قریبی علاقوں میں مشقیں شروع کیں۔
🔹 میڈیا اور عوامی ردعمل:
بھارت اور پاکستان دونوں میں میڈیا نے کشیدگی کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا، جس کے نتیجے میں عوام میں بے چینی پیدا ہوئی۔ دونوں ممالک میں سوشل میڈیا پر جنگی نعروں اور حب الوطنی کے جذبات کا اظہار بڑھ گیا۔
🔹 سفارتی کوششیں:
چین، سعودی عرب، ترکی اور امریکہ نے فوری طور پر مداخلت کی کوشش کی۔ چین نے بیجنگ میں دونوں ممالک کے سفیروں کو ملاقات کے لیے بلایا اور جنگ بندی پر زور دیا۔ اقوام متحدہ نے بھی فریقین کو تحمل اور پرامن حل اپنانے کی اپیل کی۔
🔹 محدود جھڑپیں:
2 مئی سے 6 مئی کے دوران لائن آف کنٹرول پر شدید جھڑپیں ہوئیں، جن میں دونوں طرف جانی نقصان ہوا۔ پونچھ، نیلم ویلی اور کرگل کے علاقوں میں مارٹر شیلنگ اور توپوں کا استعمال ہوا۔ کئی دیہاتی علاقوں کے لوگ محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوئے۔
🔹 جنگ بندی کا اعلان:
10 مئی 2025 کو دونوں ممالک نے بیک چینل مذاکرات کے ذریعے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی۔ چین اور سعودی عرب کی کوششوں سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں دونوں ممالک نے مزید کشیدگی نہ بڑھانے کا وعدہ کیا۔
🔹 نتیجہ:
یہ حالیہ کشیدگی ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کس قدر نازک ہیں، اور مسئلہ کشمیر اب بھی اس کشیدگی کی جڑ ہے۔ اگرچہ جنگ ٹل گئی، لیکن اس نے علاقائی استحکام پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
Comments
Post a Comment