پنٹاگون کے قریب پیزا آرڈرز میں اضافہ، خفیہ فوجی سرگرمیوں کا نیا غیر رسمی اشاریہ
دنیا بھر میں جہاں فوجی رازوں کو سختی سے چھپایا جاتا ہے، وہیں ایک غیر متوقع ذریعہ ان رازوں پر ہلکی سی جھلک ڈالنے کا دعویٰ کر رہا ہے — پیزا کی ڈیلیوری سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار۔
"پنٹاگون پیزا رپورٹ" نامی ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے حالیہ دنوں میں خاصی توجہ حاصل کی ہے۔ یہ اکاؤنٹ ورجینیا کے شہر آرلنگٹن میں واقع امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈکوارٹر، پنٹاگون، کے اطراف موجود پیزا ریستورانوں میں آرڈرز کی تعداد کو گوگل کے لائیو ڈیٹا کے ذریعے مانیٹر کرتا ہے۔ خیال یہ ہے کہ جب پنٹاگون میں کسی اہم یا ہنگامی نوعیت کی میٹنگ ہوتی ہے، تو دیر تک کام کرنے والے عملے کے لیے پیزا ایک تیز اور آسان کھانے کا انتخاب بن جاتا ہے، جس سے آرڈرز میں اضافہ نوٹ کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، جون 2025 کے وسط میں جب اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے کیے، اس سے کچھ دیر پہلے پنٹاگون کے قریب پیزا آرڈرز میں واضح اضافہ دیکھا گیا، جس سے قیاس آرائیاں ہوئیں کہ امریکی حکام اس صورتحال پر غور و فکر کر رہے تھے۔
حالانکہ پنٹاگون کے اندر کئی کھانے پینے کی سہولیات موجود ہیں، لیکن وہاں کوئی مخصوص پیزا شاپ نہیں ہے، جس کی وجہ سے عملہ قریبی ریستورانوں سے آرڈر کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔
پنٹاگون کے ترجمان نے اس رپورٹ کی صداقت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پیزا آرڈرز اور حقیقی فوجی سرگرمیوں کے درمیان براہِ راست تعلق ثابت نہیں ہوتا، اور عمارت کے اندر متبادل کھانوں کے آپشنز دستیاب ہیں۔
تاہم تاریخی اعتبار سے بھی ایسے مواقع پر پیزا آرڈرز میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جیسے کہ 1989 میں پانامہ پر امریکی حملے کے وقت۔ یہی وجہ ہے کہ یہ اصطلاح — "پیزا انڈیکس" — سوشل میڈیا پر ایک دلچسپ مگر غیر رسمی اشارہ سمجھی جا رہی ہے۔
اگرچہ "پنٹاگون پیزا رپورٹ" کوئی باضابطہ انٹیلیجنس ذریعہ نہیں، لیکن یہ انوکھا تجزیاتی انداز سوشل میڈیا صارفین کے لیے فوجی سرگرمیوں کو سمجھنے کا ایک نیا زاویہ فراہم کر رہا ہے۔
Comments
Post a Comment