سنیما کی ٹکٹوں کی بڑھتی قیمتیں: پاریش راول کی دو ٹوک رائے-
پاریش راول کی واپسی ’ہیرا پھیری‘ فرنچائز میں ایک خوش آئند خبر ہے، مگر ان کی حالیہ گفتگو میں جو بات سب سے زیادہ قابل غور رہی وہ تھی سنیما کی ٹکٹوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ان کی تنقید۔ اداکار نے نہایت صاف گوئی سے کہا کہ فلمیں لیٹ کر دیکھنے کی چیز نہیں ہیں، اور اگر کوئی اتنے آرام سے بیٹھنا چاہتا ہے تو بہتر ہے وہ کسی اسپا میں جائے۔ یہ بیان ایک طنزیہ انداز میں آج کل کے لگژری ملٹی پلیکسز پر بھرپور تبصرہ تھا، جو فلم کے بجائے تجربے کو بیچنے لگے ہیں۔
پاریش راول کا کہنا بالکل درست ہے کہ سنیما میں بڑھتی قیمتیں عام عوام کے لیے تفریح کو ناقابل رسائی بنا رہی ہیں۔ ایک متوسط طبقے کا فرد اگر اپنی فیملی کے ساتھ فلم دیکھنے جائے تو صرف ٹکٹوں پر ہی اتنا خرچ آتا ہے کہ پاپ کارن یا دیگر سہولیات کے بارے میں سوچنا بھی محال ہو جاتا ہے۔ ایسی صورتحال میں عوام کے سنیما جانے کی شرح کم ہونا ایک فطری نتیجہ ہے، اور اس کا نقصان بالآخر فلم انڈسٹری کو ہی اٹھانا پڑتا ہے۔
ملٹی پلیکس مالکان کو چاہیے کہ وہ صرف آرام دہ سیٹوں اور عالیشان ماحول کے پیچھے نہ بھاگیں بلکہ عام ناظرین کی مالی استطاعت کو بھی مدنظر رکھیں۔ فلم دیکھنا ایک سماجی و ثقافتی تجربہ ہے جو سب کے لیے دستیاب ہونا چاہیے، نہ کہ صرف چند خوشحال افراد کے لیے۔ پاریش راول جیسے تجربہ کار فنکار کا یہ موقف نہ صرف حقیقت پر مبنی ہے بلکہ ان تمام لوگوں کی آواز ہے جو فلموں سے محبت تو کرتے ہیں، مگر ان کی قیمت ادا کرنا ان کے بس میں نہیں رہا۔
Comments
Post a Comment