وزیراعظم شہباز شریف کا دورۂ یو اے ای ایک اہم سفارتی و معاشی پیش رفت۔

وزیراعظم شہباز شریف کا متحدہ عرب امارات کا حالیہ ایک روزہ دورہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان خطے میں اپنی معاشی و سفارتی حکمت عملی کو مزید مؤثر بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ دورہ شیخ محمد بن زاید النہیان کی دعوت پر عمل میں آیا اور اس میں وزیراعظم یو اے ای کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ اس مختصر لیکن اہم دورے کو دونوں ممالک کے درمیان جاری اسٹریٹیجک تعاون کے تسلسل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔


یو اے ای نہ صرف پاکستان کا تیسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے بلکہ وہاں ایک بڑی تعداد میں پاکستانی تارکین وطن مقیم ہیں جو ملکی معیشت میں قیمتی زرمبادلہ کا ذریعہ ہیں۔ حالیہ برسوں میں جب پاکستان کو مالی مشکلات کا سامنا تھا، یو اے ای نے اسٹیٹ بینک میں رقوم جمع کروا کر پاکستان کی آئی ایم ایف بیل آؤٹ ڈیل میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس دورے کے دوران جن معاہدوں پر عملدرآمد کی توقع ہے، ان کی مالیت تین ارب ڈالر سے زائد بتائی گئی ہے، جو جنوری 2024 کے دورے کے دوران طے پائے تھے۔


یہ بات قابلِ توجہ ہے کہ حالیہ مہینوں میں پاک-بھارت کشیدگی کے دوران یو اے ای نے ثالثی اور سفارتی کردار ادا کیا، جسے پاکستان نے سراہا۔ موجودہ دورہ اس پس منظر میں دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کے ماحول کو مزید تقویت دے سکتا ہے۔ اگرچہ دورہ مختصر ہے، مگر اس کے نتائج مستقبل قریب میں پاکستان کی معاشی سمت اور سفارتی حیثیت پر دیرپا اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

پاہلگام حملے سے جنگ بندی تک – پاک بھارت کشیدگی کی مکمل کہانی

آپریشن سندور – بھارتی فوج کی جوابی کارروائی اور اس کے اثرات

پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق