پاکستان کے خلاف بنگلہ دیش کی تاریخی کامیابی ایک لمحۂ فکریہ.
بنگلہ دیش کی جانب سے پاکستان کو ٹی20 سیریز میں شکست دینا کرکٹ کی دنیا میں ایک تاریخی لمحہ ہے، جو نہ صرف بنگلہ دیشی کرکٹ کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ پاکستان کرکٹ کے لیے بھی ایک اہم تنبیہ ہے۔ شیرِ بنگلہ اسٹیڈیم میں ہونے والے دوسرے میچ میں شوریف الاسلام کی شاندار باؤلنگ اور جاکر علی کی جارحانہ نصف سنچری نے بنگلہ دیش کی فتح کی بنیاد رکھی، جب کہ پاکستان کی بیٹنگ لائن صرف 15 رنز پر ابتدائی پانچ وکٹیں گنوا کر دباؤ میں آ گئی۔
اگرچہ فہیم اشرف اور احمد دانیال کی آخری مزاحمت نے مقابلے کو دلچسپ بنایا، لیکن آغاز میں ہونے والے نقصانات اتنے بڑے تھے کہ واپسی ممکن نہ ہو سکی۔ پاکستان کے کپتان آغا سلمان نے خود اعتراف کیا کہ ہدف قابلِ حصول تھا، مگر غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ نے میچ ہاتھ سے نکال دیا۔ یہ بیان اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ پاکستان کو اپنی بیٹنگ میں تسلسل اور ابتدائی اوورز میں سمجھداری کی اشد ضرورت ہے۔
بنگلہ دیشی کپتان لٹن داس نے مسلسل دو سیریز جیت کر اپنی قیادت کا لوہا منوایا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ ٹیم اب ایک نئے عزم کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر آگے بڑھ رہی ہے۔ پاکستان کے لیے یہ ہار محض ایک سیریز نہیں، بلکہ کارکردگی پر نظرِ ثانی اور ٹیم میں بنیادی تبدیلیوں کا تقاضا بھی ہے۔ اگر اصلاحات اور حکمت عملی میں واضح بہتری نہ آئی، تو مستقبل میں ایسی مزید "تاریخی شکستیں" پاکستان کرکٹ کا مقدر بن سکتی ہیں۔
Comments
Post a Comment