پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ جلد متوقع، اسحاق ڈار.


 پاکستان کے نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران کہا ہے کہ پاکستان اور امری کے درمیان ایک جامع تجارتی معاہدہ "چند دنوں" میں طے پا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ بات چیت میں ٹیکسٹائل، ڈیجیٹل تجارت اور زرعی مصنوعات جیسے شعبوں پر گفتگو ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کو مزید منڈی رسائی دینا چاہتا ہے جبکہ وہ خود بھی امریکی منڈیوں میں بہتر رسائی کا خواہاں ہے۔


یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ نے اپریل میں پاکستانی برآمدات پر 29 فیصد "ریسی پروکل ٹیرف" عائد کیا تھا، جسے جون میں 90 دنوں کے لیے مؤخر کر دیا گیا۔ اس اقدام کے باعث پاکستان کی برآمدات پر منفی اثر پڑنے کا خدشہ تھا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک کی معیشت برآمدات پر انحصار کرتے ہوئے بحالی کی کوششوں میں ہے۔ مالی سال 2023-2024 میں امریکہ کو پاکستانی برآمدات کا حجم 5.44 ارب ڈالر رہا، جو اسے پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی بناتا ہے۔


اس ملاقات میں اسحاق ڈار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بھی ملاقات کی اور دہشت گردی کے خلاف شراکت داری اور خطے میں استحکام پر پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر انہوں نے امریکہ کی جانب سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں کردار کو بھی سراہا۔ اگرچہ امریکی محکمہ خارجہ نے اس بیان میں بھارت کا ذکر نہیں کیا، لیکن پاکستان کی جانب سے ایسے اشارے دیے گئے ہیں کہ واشنگٹن نے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان 10 مئی کو ہونے والی جنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

Comments

Popular posts from this blog

پاہلگام حملے سے جنگ بندی تک – پاک بھارت کشیدگی کی مکمل کہانی

آپریشن سندور – بھارتی فوج کی جوابی کارروائی اور اس کے اثرات

اسلام آباد ہائی کورٹ میں القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت 5 جون کو ہوگی