پاکستان اور ترکی کا غزہ پر مشترکہ مؤقف—امن کے لیے متحد آواز.
اسلام آباد اور انقرہ نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فدان کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی، خاص طور پر خواتین و بچوں کی ہلاکتوں اور بنیادی شہری ڈھانچے کی تباہی پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ غزہ میں انسانی بحران کو روکنے کے لیے فوری، مربوط اور مؤثر عالمی اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ متاثرہ فلسطینی عوام کے لیے بلا تعطل امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال صرف ایک علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ انسانیت کے اجتماعی ضمیر کی آزمائش ہے، اور اس کا حل صرف فوری جنگ بندی اور پائیدار سیاسی عمل کے ذریعے ممکن ہے۔
پاکستان اور ترکی کا دو ریاستی حل کی حمایت میں متفق ہونا خطے میں پائیدار امن کی امید کو تقویت دیتا ہے۔ دونوں ممالک نے اس مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ بین الاقوامی قوانین اور فلسطینی عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے، انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ پلیٹ فارم آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ٹھوس اقدامات کی بنیاد بنے گا، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
Comments
Post a Comment