پاکستان اور مراکش کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی مشترکہ کوششیں.



پاکستان–مراکش پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے حالیہ اجلاس میں دونوں ممالک نے عوامی رابطوں اور باقاعدہ دوروں کے ذریعے دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اجلاس میں سینٹر بلال احمد خان کی صدارت میں دونوں ملکوں کے سفارتی اور پارلیمانی نمائندوں نے تعلیم، صحت، تجارت اور زراعت جیسے اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ یہ اقدامات پاکستان اور مراکش کے مابین دیرپا تعلقات کے قیام میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔


مراکش کے سفیر محمد کرمون نے پاکستانی درآمدات میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارتی توازن قائم کرنا دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ اس کے علاوہ، ویزا کے مسائل پر بات چیت کے دوران مراکش کی طرف سے پاکستانی شہریوں کے لیے ای ویزا سہولت کی پیش کش کی گئی، اور پاکستان سے مراکشی شہریوں کے لیے ویزا کی سہولتوں میں آسانی کی درخواست کی گئی۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان سفری روابط بہتر ہو سکتے ہیں جو تجارتی اور تعلیمی مواقع کو بڑھانے میں مددگار ہوں گے۔


اجلاس میں شریک شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمانی تبادلے دوطرفہ تعلقات کی مضبوط بنیاد ہیں اور انہیں آئندہ بھی جاری رکھنا چاہیے۔ خاص طور پر تجارت، سیاحت، ثقافتی تبادلے اور تعلیمی اسکالرشپ جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا، دونوں ممالک کے عوام کے مفادات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس مشترکہ عزم سے پاکستان اور مراکش کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کی راہ ہموار ہوگی۔

Comments

Popular posts from this blog

پاہلگام حملے سے جنگ بندی تک – پاک بھارت کشیدگی کی مکمل کہانی

آپریشن سندور – بھارتی فوج کی جوابی کارروائی اور اس کے اثرات

اسلام آباد ہائی کورٹ میں القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت 5 جون کو ہوگی