پاکستان کی ایف آئی ایچ پرو لیگ میں شمولیت ایک نیا آغاز یا وقتی سہارا؟
پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کا ایف آئی ایچ پرو لیگ 2025-26 میں شرکت کرنا ایک خوش آئند خبر ہے، خاص طور پر اس لیے کہ یہ ملک ایک طویل عرصے سے بین الاقوامی سطح پر اپنی کھوئی ہوئی شناخت بحال کرنے کی جدوجہد میں مصروف ہے۔ اگرچہ یہ شمولیت نیوزی لینڈ کے انکار کے بعد ممکن ہوئی، لیکن اس کو محض ایک "اتفاقیہ موقع" کے طور پر دیکھنا شاید مکمل تصویر کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہوگا۔ پاکستان کا ہاکی میں شاندار ماضی اور کامیابیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ اب یہ موقع محض شرکت تک محدود نہ رہے بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر عالمی سطح پر اپنا مقام دوبارہ حاصل کیا جائے۔
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں دنیا کی نو بہترین ٹیموں کے ساتھ مقابلہ پاکستان کے لیے ایک نیا امتحان ہے۔ اس پلیٹ فارم پر کامیابی صرف کھیل کے میدان میں مہارت نہیں بلکہ ٹیم ورک، فٹنس، اور ذہنی مضبوطی کا بھی امتحان ہے۔ 2028 اولمپکس کے کوالیفائنگ مرحلے کے طور پر اس لیگ کی اہمیت دو چند ہو جاتی ہے۔ پاکستان کی موجودہ ٹیم کے لیے یہ نہ صرف تجربہ حاصل کرنے کا موقع ہے بلکہ عالمی سطح پر اپنی موجودگی کا احساس دلانے کا بھی ذریعہ بن سکتا ہے — بشرطیکہ وہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے۔
اس شمولیت کا ایک اور مثبت پہلو پاک بھارت میچز کی واپسی ہے، جو نہ صرف شائقین کے لیے ایک بڑی کشش ہوں گے بلکہ خطے میں کھیلوں کے فروغ اور تعلقات کی بہتری کا بھی باعث بن سکتے ہیں۔ تاہم، یہ صرف ایک قدم ہے؛ اصل امتحان ٹیم کی مستقل کارکردگی، انتظامی بہتری اور نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کی حکمت عملی میں پوشیدہ ہے۔ اگر پاکستان ہاکی فیڈریشن اس موقع کو سنجیدگی سے لے اور ٹیم کو مکمل سپورٹ فراہم کرے، تو یہ محض ایک وقتی شمولیت نہیں بلکہ ایک نئے سنہری دور کی شروعات بھی ہو سکتی ہے۔
Comments
Post a Comment