پاکستان کی معاشی اصلاحات اور عالمی شراکت داری واشنگٹن میں مالیاتی روابط کا نیا باب.

وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کا واشنگٹن ڈی سی کا حالیہ دورہ پاکستان کی معاشی اصلاحات، ڈیجیٹل تبدیلی اور عالمی اعتماد کی بحالی کے تناظر میں ایک اہم سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں، پالیسی سازوں اور سرمایہ کاروں سے ملاقاتوں کے دوران وزیرِ خزانہ نے پاکستان کی معیشت میں استحکام، محصولات میں بہتری، اور ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کے لیے جاری کوششوں کو اجاگر کیا۔ ان کی گفتگوؤں کا محور بین الاقوامی شراکت داری کو وسعت دینا اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنا تھا، جس سے پاکستان کی اقتصادی ساکھ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔


واشنگٹن میں منعقدہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے ریفارم ایجنڈے کو پیش کرتے ہوئے ٹیکس نظام کی ڈیجیٹلائزیشن، نجی شعبے کی قیادت میں ترقی، اور صنعتی و زرعی پیداوار میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا۔ چین، جاپان اور امریکہ سمیت مختلف ممالک کے نمائندوں سے ملاقاتوں میں معدنیات، آئی ٹی، اور مالیاتی شعبے میں تعاون کے نئے امکانات زیرِ بحث آئے۔ ان روابط نے پاکستان کے لیے کثیرالجہتی سرمایہ کاری کے دروازے کھولنے کے امکانات کو مزید تقویت دی ہے۔


عالمی معاشی مبصرین کے مطابق، پاکستان کے لیے یہ موقع ہے کہ وہ اصلاحات کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے عالمی منڈیوں میں اپنی ساکھ مضبوط کرے۔ تاہم، پائیدار ترقی کے لیے مالی نظم و ضبط، شفافیت، اور پالیسی کے تسلسل کو یقینی بنانا ناگزیر ہے۔ واشنگٹن میں وزیرِ خزانہ کی مصروف سفارتی اور اقتصادی سرگرمیاں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ پاکستان عالمی مالیاتی نظام میں اپنی شمولیت کو ازسرِنو متحرک کرنے کے لیے پرعزم ہے — ایک ایسا قدم جو مستقبل میں معاشی خود انحصاری اور پائیدار ترقی کے لیے بنیاد فراہم کر سکتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

پاہلگام حملے سے جنگ بندی تک – پاک بھارت کشیدگی کی مکمل کہانی

آپریشن سندور – بھارتی فوج کی جوابی کارروائی اور اس کے اثرات

اسلام آباد ہائی کورٹ میں القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت 5 جون کو ہوگی