پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی تعاون میں وسعت: پائیدار شراکت داری کی نئی جہت
اسلام آباد: وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان اور یورپی یونین کے سفیر ریمونڈس کاروبلس کی ملاقات میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں جی ایس پی پلس (GSP+) فریم ورک کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا، جس کے ذریعے پاکستان کو یورپی منڈیوں تک ترجیحی رسائی حاصل ہے۔ دونوں فریقین نے انسانی حقوق، مزدوروں کے معیار، اور اچھی حکمرانی جیسے اہم پہلوؤں کو دوطرفہ تعلقات کے استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا۔
وزیرِ تجارت جام کمال خان نے یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس اسکیم کے تحت پاکستان کی حمایت پر اظہارِ تشکر کیا۔ ان کے مطابق، اس پروگرام نے پاکستان کی برآمدات، خصوصاً ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، 2014 میں اسکیم میں شمولیت کے بعد سے پاکستان کی برآمدات دوگنی ہو چکی ہیں، جو 2023 میں 8 ارب یورو تک پہنچ گئیں، جن میں سے جرمنی کا حصہ 2.4 ارب یورو رہا۔
تجزیاتی طور پر دیکھا جائے تو پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی تعلقات میں مزید وسعت کے امکانات روشن ہیں، تاہم اس کے لیے پائیدار اصلاحات، شفاف پالیسیوں اور معیارِ محنت کے عالمی اصولوں پر عمل درآمد ناگزیر ہوگا۔ مجوزہ EU–Pakistan Business Forum اس ضمن میں ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہو سکتا ہے، جو نہ صرف سرمایہ کاروں کو اعتماد فراہم کرے گا بلکہ پاکستان کے برآمدی ڈھانچے کو مزید متنوع بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ اس پیش رفت کو یورپی منڈی میں پاکستان کے لیے ایک مستحکم اقتصادی شراکت داری کی بنیاد سمجھا جا رہا ہے۔
Comments
Post a Comment