جنوبی کوریا: جیجو ایئر کا طیارہ حادثے کا شکار، 181 افراد میں سے 2 کے زندہ بچنے کی اطلاعات
موآن، جنوبی کوریا — جنوبی کوریا کے موآن بین الاقوامی ایئرپورٹ پر 29 دسمبر 2024 کو جیجو ایئر کے ایک طیارے کے حادثے میں 181 افراد میں سے دو کے زندہ بچنے کی اطلاعات ہیں، جبکہ باقی افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکام نے طیارے کے حادثے کی ممکنہ وجوہات میں پرندوں کے ٹکراو اور خراب موسمی حالات کو شامل کیا ہے۔
ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ بیگکاک سے موآن آ رہا جیجو ایئر کا بوئنگ 737-800 طیارہ اپنے پیٹ کے بل لینڈنگ کرتا ہے اور رن وے سے باہر نکل کر ایک دیوار سے ٹکرا کر شعلوں میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ ایمرجنسی اہلکاروں اور فائر فائٹرز نے موقع پر پہنچ کر شعلوں کو بجھانے کی کوشش کی۔
"مے ڈے" کال اور پرندوں کا ٹکراو
طیارہ کی لینڈنگ سے چند منٹ پہلے، پائلٹ نے "مے ڈے" کال کی تھی، جس کے بعد طیارہ ایئرپورٹ کے رن وے پر آگرا۔ حکام کے مطابق، پرندوں کا ٹکراو اور خراب موسم ممکنہ وجوہات ہیں جن کی بنا پر یہ حادثہ پیش آیا۔
حادثے کا تفصیلی جائزہ
حکام کے مطابق، طیارہ پر 175 مسافر اور 6 عملہ موجود تھا۔ طیارے کی لینڈنگ کے دوران، رن وے کی لمبائی کے حوالے سے سوالات اٹھے، تاہم حکام نے اس امکان کو مسترد کیا کہ حادثہ رن وے کی ناکافی لمبائی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ رن وے کی لمبائی 2800 میٹر ہے، جو کہ اس قسم کے طیارے کے لیے کافی سمجھی جاتی ہے۔
حکومتی اور بین الاقوامی ردعمل
جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر چوی سنگ موک نے اس حادثے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایمرجنسی اجلاس طلب کیا۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس سانحے کے متاثرین اور ان کے خاندانوں کی مدد کرے گی۔
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھی اس حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت کی۔ صدر آصف علی زرداری نے بھی جنوبی کوریا کے عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔
جیجو ایئر کی تاریخ اور ایوی ایشن کی سیکیورٹی ریکارڈ
جیجو ایئر کی یہ پہلی ہلاکت خیز پرواز ہے۔ 2005 میں قائم ہونے والی یہ ایئر لائن جنوبی کوریا کی سب سے بڑی لاو کاسٹ کیریئرز میں سے ایک ہے۔ اس حادثے سے قبل اس ایئر لائن کے آپریشنز میں کوئی سنگین حادثہ نہیں ہوا تھا۔ تاہم، جنوبی کوریا کی فضائی صنعت کا سیکیورٹی ریکارڈ عمومی طور پر مضبوط رہا ہے۔
خلاصہ
یہ حادثہ عالمی سطح پر ایک یاد دہانی ہے کہ پرندوں کے ٹکراو اور موسمی حالات فضائی حفاظت کے لیے سنگین خطرات بن سکتے ہیں، اور ان پر قابو پانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے۔
Comments
Post a Comment