پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق


 

پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق

اسلام آباد، 5 مارچ (اے پی پی): پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان دو طرفہ تعلقات ہمیشہ سے برادرانہ اور قریبی رہے ہیں۔ ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، پاکستان کے ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور یو اے ای کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان نے بدھ کے روز ایک اہم ٹیلیفونک گفتگو کی۔ اس گفتگو میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستان اور یو اے ای کے برادرانہ تعلقات

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی بنیادوں پر استوار ہیں۔ دونوں ممالک مختلف شعبوں میں قریبی تعاون رکھتے ہیں، جن میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، انفراسٹرکچر، دفاع اور انسانی وسائل کے شعبے نمایاں ہیں۔ یو اے ای پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے والا ایک اہم ملک ہے اور لاکھوں پاکستانی شہری وہاں روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں، جو دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔

رمضان کی مبارکباد اور خیرسگالی کا اظہار

ٹیلیفونک گفتگو کے دوران شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان نے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کو اور پوری پاکستانی قیادت و عوام کو رمضان المبارک کی مبارکباد دی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے ساتھ اپنی گہری وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا پیغام بھی دیا۔ جواب میں اسحاق ڈار نے بھی یو اے ای کی قیادت، عوام اور اپنے ہم منصب کو رمضان کی نیک خواہشات پیش کیں اور پاکستان کے ساتھ یو اے ای کی دیرینہ دوستی اور یکجہتی کو سراہا۔

یو اے ای کے ولی عہد کے حالیہ دورۂ پاکستان پر تبادلہ خیال

ٹیلیفونک گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے یو اے ای کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کے حالیہ دورۂ پاکستان کے مثبت اثرات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس دورے کے دوران دونوں ممالک نے مختلف اقتصادی اور تجارتی معاہدوں پر بات چیت کی، جن کا مقصد پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانا اور باہمی تجارت کو مزید فروغ دینا تھا۔

یہ دورہ نہ صرف اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دینے میں معاون ثابت ہوا بلکہ اس نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، دفاعی اور سفارتی تعلقات کو بھی مزید گہرا کیا۔ ولی عہد کے دورے کے دوران متعدد معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے، جن سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔

دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید پیش رفت کے امکانات

پاکستان اور یو اے ای کے درمیان توانائی، زراعت، آئی ٹی، سیاحت اور صنعتی ترقی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ یو اے ای کی کمپنیاں پاکستان میں ریئل اسٹیٹ، بندرگاہوں کی ترقی، آئل ریفائنریز اور ٹیکنالوجی پارکس میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں، جو کہ پاکستان کی معیشت کو تقویت دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔

اسی طرح، پاکستان زرعی پیداوار، ٹیکسٹائل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں یو اے ای کو برآمدات بڑھانے کے امکانات پر بھی غور کر رہا ہے۔ ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی ملاقاتوں اور تجارتی معاہدوں پر کام جاری ہے۔

نتیجہ

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دو طرفہ تعاون اور سفارتی تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے ایک بار پھر باہمی اشتراک اور یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔

اس ٹیلیفونک رابطے کے ذریعے جہاں رمضان المبارک کی مبارکباد کا تبادلہ کیا گیا، وہیں اقتصادی، سفارتی اور تجارتی امور پر بھی اہم گفتگو ہوئی، جو دونوں برادر ممالک کے لیے ایک روشن مستقبل کی نشاندہی کرتی ہے۔ یو اے ای کی قیادت کا حالیہ دورۂ پاکستان اور اسحاق ڈار کی گفتگو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات اپنے دوستی اور باہمی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

پاہلگام حملے سے جنگ بندی تک – پاک بھارت کشیدگی کی مکمل کہانی

آپریشن سندور – بھارتی فوج کی جوابی کارروائی اور اس کے اثرات