پاکستان اور امریکہ کے درمیان معاشی شراکت داری کی نئی راہیں-
پاکستان اور امریکہ کے درمیان معاشی تعاون کی راہیں ایک بار پھر متحرک ہو رہی ہیں، جہاں دونوں ممالک نے اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرنے کے لیے باہمی دلچسپی کے امور پر مثبت پیش رفت کی ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی امریکی وزیر تجارت سے ہونے والی گفتگو تعمیری اور حوصلہ افزا رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، جس سے مستقبل میں مضبوط اقتصادی تعلقات کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔
حکومت پاکستان نے اصلاحات کے سفر کو جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے، خاص طور پر ٹیکس، توانائی اور ٹیرف سے متعلق شعبوں میں۔ وزیر خزانہ کے مطابق ٹیرف میں اصلاحات کے ذریعے معیشت کو مزید مسابقتی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پنشن نظام میں تبدیلی کے حوالے سے "ڈیفائنڈ کنٹریبیوشن اسکیم" کو ایک متوازن حل قرار دیا گیا ہے، جو حکومت اور ملازمین دونوں کے مفاد میں ہے۔ افراط زر کے تناظر میں ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں سات فیصد اضافہ اور بھاری پنشنز پر ٹیکس کی تجویز ایک متوازن معاشی نقطۂ نظر کی عکاسی کرتی ہے۔
ورچوئل ملاقات میں دونوں ممالک نے باہمی ٹیرف اصلاحات اور تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ پر تکنیکی سطح کی بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ ایک جامع اور باہمی مفاد پر مبنی تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دی جائے۔ اگرچہ ابھی راستہ مکمل نہیں ہوا، مگر حالیہ پیش رفت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ پاکستان اور امریکہ مستقبل میں مزید قریبی اقتصادی شراکت داری کی جانب بڑھ رہے ہیں، جس کا فائدہ دونوں اقوام کو ہو سکتا ہے۔
Comments
Post a Comment