سول سرونٹس ترمیمی بل 2025 سینیٹ میں پیش، سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار

 اسلام آباد: سول سرونٹس (ترمیمی) بل 2025 کو جمعہ کے روز سینیٹ میں پیش کر دیا گیا، جس کا مقصد گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران کے لیے اپنے اور اپنے اہل خانہ (بیوی، بچے) کے ملکی و غیر ملکی اثاثے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے سامنے ظاہر کرنا لازمی قرار دینا ہے۔

یہ بل وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر شزرہ منصب علی خان کھرل نے سینیٹ میں پیش کیا۔ بل کے مطابق سرکاری افسران کے اثاثہ جات کے گوشوارے عوام کے لیے قابل رسائی ہوں گے۔

سینیٹ کے قائم مقام چیئرمین عرفان صدیقی نے بل کو مزید غور کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا اور ہدایت کی کہ سینیٹر دوست محمد کو خصوصی طور پر کمیٹی کی کارروائی میں شامل کیا جائے۔

واضح رہے کہ یہ بل قومی اسمبلی میں 17 مئی کو تفصیلی غور کے بعد منظور کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے پاکستان کی سول سروس میں سیاسی مداخلت پر تشویش ظاہر کی

آئی ایم ایف نے حالیہ ملاقات میں پاکستان کے سول سروس نظام میں سیاسی مداخلت پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں پاکستان کے طرز حکمرانی میں موجود خامیوں کی نشاندہی کی۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ادارہ جاتی احتساب کی کمی اور فیصلہ سازی کے بکھرے ہوئے نظام کی وجہ سے کرپشن کے خدشات بڑھ رہے ہیں، جبکہ سرکاری تقرریوں میں سیاسی اثراندازی سول سروس کی ساکھ اور کارکردگی کو متاثر کر رہی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت اصلاحاتی پروگرام کے تحت سول سروس نظام میں بہتری لانے کے لیے پرعزم ہے۔


آئی ایم ایف نے تفصیلی مشاورت کے بعد انسداد کرپشن اقدامات کو مضبوط بنانے سے متعلق اہم سفارشات جاری کر دی ہیں۔


Comments

Popular posts from this blog

پاہلگام حملے سے جنگ بندی تک – پاک بھارت کشیدگی کی مکمل کہانی

آپریشن سندور – بھارتی فوج کی جوابی کارروائی اور اس کے اثرات

پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق