Posts

Showing posts from August, 2025

پاکستان میں پہلی بار "بلڈ مون" کا نظارہ ایک فلکیاتی سنگِ میل۔

Image
پاکستانی عوام کو ستمبر 2025 میں ایک نایاب اور تاریخی فلکیاتی مظہر دیکھنے کا موقع ملے گا، جب ملک میں پہلی بار "بلڈ مون" یعنی سرخ چاند دکھائی دے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ مکمل چاند گرہن 7 ستمبر کی رات 8:28 بجے شروع ہوگا اور 8 ستمبر کی صبح 1:55 بجے اختتام پذیر ہوگا۔ اس دوران چاند سرخ رنگ میں تبدیل ہو جائے گا، جسے سائنسی اصطلاح میں "بلڈ مون" کہا جاتا ہے۔ اس کا مشاہدہ پاکستان سمیت ایشیا، یورپ، افریقہ، آسٹریلیا اور بحرالکاہل کے کئی حصوں میں ممکن ہوگا۔ یہ قدرتی مظہر جہاں فلکیاتی ماہرین کے لیے تحقیق کا اہم موقع ہوگا، وہیں عام عوام کے لیے بھی حیرت اور دلچسپی کا باعث بنے گا۔ چاند گرہن اور خاص طور پر بلڈ مون کا مشاہدہ انسانی تجسس کو بڑھاتا ہے اور کائنات کے بارے میں سیکھنے کے نئے در وا کرتا ہے۔ پاکستان میں پہلی بار ایسا نظارہ ہونا، فلکیاتی آگاہی کے فروغ میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر اسے سائنسی تعلیم کے ساتھ جوڑ کر عوامی سطح پر اجاگر کیا جائے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیمی ادارے، فلکیاتی تنظیمیں اور میڈیا اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آگاہی مہمات چلائیں ...

پاکستان کی ایف آئی ایچ پرو لیگ میں شمولیت ایک نیا آغاز یا وقتی سہارا؟

پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کا ایف آئی ایچ پرو لیگ 2025-26 میں شرکت کرنا ایک خوش آئند خبر ہے، خاص طور پر اس لیے کہ یہ ملک ایک طویل عرصے سے بین الاقوامی سطح پر اپنی کھوئی ہوئی شناخت بحال کرنے کی جدوجہد میں مصروف ہے۔ اگرچہ یہ شمولیت نیوزی لینڈ کے انکار کے بعد ممکن ہوئی، لیکن اس کو محض ایک "اتفاقیہ موقع" کے طور پر دیکھنا شاید مکمل تصویر کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہوگا۔ پاکستان کا ہاکی میں شاندار ماضی اور کامیابیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ اب یہ موقع محض شرکت تک محدود نہ رہے بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر عالمی سطح پر اپنا مقام دوبارہ حاصل کیا جائے۔ ایف آئی ایچ پرو لیگ میں دنیا کی نو بہترین ٹیموں کے ساتھ مقابلہ پاکستان کے لیے ایک نیا امتحان ہے۔ اس پلیٹ فارم پر کامیابی صرف کھیل کے میدان میں مہارت نہیں بلکہ ٹیم ورک، فٹنس، اور ذہنی مضبوطی کا بھی امتحان ہے۔ 2028 اولمپکس کے کوالیفائنگ مرحلے کے طور پر اس لیگ کی اہمیت دو چند ہو جاتی ہے۔ پاکستان کی موجودہ ٹیم کے لیے یہ نہ صرف تجربہ حاصل کرنے کا موقع ہے بلکہ عالمی سطح پر اپنی موجودگی کا احساس دلانے کا بھی ذریعہ بن سکتا ہے — بشرطیکہ وہ اس موقع سے ب...

خواتین کی مالی شمولیت کے لیے اسٹیٹ بینک اور UN Women کی مشترکہ پیش رفت.

Image
پاکستان میں خواتین کی اقتصادی خودمختاری اور مالیاتی شمولیت کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے، جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان (بینکنگ سروس کارپوریشن) اور UN Women Pakistan نے ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کا مقصد مالی خواندگی، مالیاتی رسائی اور صنفی مساوات کو فروغ دینا ہے، تاکہ خواتین کو مضبوط، بااختیار اور معیشت کا فعال حصہ بنایا جا سکے۔ یہ شراکت داری نہ صرف معاشرتی ترقی کے لیے اہم ہے بلکہ پالیسی سطح پر دیرپا اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ اس معاہدے کے تحت خواتین کے لیے مالیاتی خدمات کے راستے ہموار کرنے، صلاحیت سازی کے پروگرامز، آگاہی مہمات اور مشترکہ تحقیق جیسے اقدامات شامل کیے گئے ہیں۔ خاص طور پر ایسے علاقوں اور طبقات کو ہدف بنایا گیا ہے جو اب تک مالیاتی نظام سے دور رہے ہیں۔ اگرچہ یہ MoU قانونی طور پر پابند نہیں، مگر یہ دونوں اداروں کے درمیان تعاون کا ایک مضبوط فریم ورک ضرور فراہم کرتا ہے، جس کی بنیاد پر عملی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ خواتین کی معاشی شرکت کو فروغ دینا صرف ایک صنفی مسئلہ نہیں بلکہ ایک معاشی ضرورت بھی ہے۔ اسٹیٹ بینک اور UN Women کی یہ کوشش مثبت سمت میں ایک ...

پاکستان اور مراکش کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی مشترکہ کوششیں.

Image
پاکستان–مراکش پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے حالیہ اجلاس میں دونوں ممالک نے عوامی رابطوں اور باقاعدہ دوروں کے ذریعے دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اجلاس میں سینٹر بلال احمد خان کی صدارت میں دونوں ملکوں کے سفارتی اور پارلیمانی نمائندوں نے تعلیم، صحت، تجارت اور زراعت جیسے اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ یہ اقدامات پاکستان اور مراکش کے مابین دیرپا تعلقات کے قیام میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ مراکش کے سفیر محمد کرمون نے پاکستانی درآمدات میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارتی توازن قائم کرنا دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ اس کے علاوہ، ویزا کے مسائل پر بات چیت کے دوران مراکش کی طرف سے پاکستانی شہریوں کے لیے ای ویزا سہولت کی پیش کش کی گئی، اور پاکستان سے مراکشی شہریوں کے لیے ویزا کی سہولتوں میں آسانی کی درخواست کی گئی۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان سفری روابط بہتر ہو سکتے ہیں جو تجارتی اور تعلیمی مواقع کو بڑھانے میں مددگار ہوں گے۔ اجلاس میں شریک شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمانی تبادلے دوطرفہ تعلقات کی مضبوط بنیاد ہیں اور انہیں آئندہ بھی جاری رکھنا چاہیے۔ خ...

"شکریہ پاکستان" سفیر الزعابی کا الوداعی پیغام، خلوص اور تعلق کا آئینہ۔

Image
متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید الزعابی کی پاکستان سے رخصتی ایک رسمی اختتام سے بڑھ کر ایک جذباتی لمحہ ثابت ہوئی۔ ان کے الوداعی پیغام "شکریہ پاکستان" نے یہ واضح کر دیا کہ پاکستان میں ان کا قیام محض سفارتی ذمہ داری نہیں تھا بلکہ ایک انسانی تجربہ تھا جس میں محبت، قربت اور باہمی احترام کے پل بنے۔ سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انہوں نے کھلے دل، فراخدلی اور بے مثال مہمان نوازی دیکھی، جو ہمیشہ ان کے دل میں زندہ رہے گی۔ سفیر الزعابی نے پاکستان کے ساتھ اپنے تجربے کو زندگی کا ایک مکمل باب قرار دیا، جس میں ثقافتی رنگ، ذاتی دوستیوں اور مضبوط دو طرفہ تعلقات نے اہم کردار ادا کیا۔ ان کے بقول، پاکستان کے عوام میں وفاداری، عزت، رواداری اور وقار جیسی اقدار انہیں ہمیشہ متاثر کرتی رہیں گی۔ یہ الفاظ اس حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ کامیاب سفارت کاری صرف معاہدوں سے نہیں بلکہ دلوں کو جوڑنے سے ممکن ہوتی ہے۔ رخصتی کے باوجود الزعابی نے واضح کیا کہ پاکستان کے ساتھ ان کا رشتہ ختم نہیں ہوا، بلکہ یہ محبت ہمیشہ باقی رہے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امارات اور پاکستان کے درمیان دوستی اور تعاون کے جو پل ب...

اشتہار ایک جدید دور کی ناگزیر ضرورت۔

آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے دور میں اشتہار صرف کسی پروڈکٹ کی تشہیر کا ذریعہ نہیں رہا بلکہ یہ ایک مکمل صنعت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ خواہ وہ پرنٹ میڈیا ہو، الیکٹرانک چینل ہوں یا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، اشتہارات ہر جگہ نمایاں نظر آتے ہیں۔ مختلف کمپنیوں، اداروں اور برانڈز کے لیے یہ صارفین تک پہنچنے اور اپنی مصنوعات یا خدمات کو متعارف کرانے کا مؤثر ترین ذریعہ ہے۔ اشتہار کا مقصد صرف فروخت میں اضافہ ہی نہیں بلکہ برانڈ امیج کو مضبوط کرنا، نئی مارکیٹوں میں داخل ہونا اور صارفین کی سوچ کو متاثر کرنا بھی ہے۔ مثال کے طور پر، صحت، تعلیم یا ماحولیاتی شعور جیسے اہم موضوعات پر بھی اشتہارات کے ذریعے عوام کو آگاہ کیا جاتا ہے۔ تاہم اس عمل میں بعض اوقات مبالغہ آرائی یا غلط معلومات کی آمیزش بھی دیکھنے میں آتی ہے، جس پر باقاعدہ نگرانی اور اصولوں کی پاسداری ضروری ہے۔ مجموعی طور پر، اشتہارات جدید معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بن چکے ہیں۔ یہ نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہیں بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کرتے ہیں۔ تاہم صارفین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اشتہارات کو تنقیدی نگاہ سے دیکھیں، اور خریداری سے پہلے تحقیق ضرور کری...

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارتی تعاون کے فروغ پر مثبت پیش رفت۔

Image
  پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے ایک اہم ملاقات کوہسار بلاک، اسلام آباد میں ہوئی، جہاں وزیرِ اعظم کے رابطہ کار برائے تجارت، رانا احسان افضل خان نے آذربائیجان کے سفیر سے تفصیلی بات چیت کی۔ اس ملاقات میں دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی سطح پر روابط (people-to-people) اور کاروباری اداروں کے درمیان براہِ راست تعلقات (B2B) دیرپا شراکت داری کے لیے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ نقطہ نظر دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی اور عملی تعاون کے فروغ کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ ملاقات میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے اور اس کا تحفظ یقینی بنانے کی ضرورت پر خاص زور دیا گیا۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور اسے محفوظ ماحول فراہم کرنا ناگزیر ہے۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اقتصادی ترقی کے لیے سرکاری سطح کے اقدامات کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کا فعال کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ اسی تناظر میں ہوا بازی کے شعبے میں ممکنہ مواقع کا بھی جائزہ لیا گیا، جو مستقبل میں تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہو سکتا...

پاکستان و بھارت میں سیلابی تباہی پر اقوام متحدہ اور پوپ کا اظہار افسوس عالمی ہمدردی کی جھلک.

Image
پاکستان اور بھارت میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں سینکڑوں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، جس پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ان کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ اقوام متحدہ متاثرہ ممالک کی درخواست پر امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خیبر پختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 323 تک جا پہنچی ہے اور ملک بھر میں مجموعی اموات 657 ہو چکی ہیں۔ سیکرٹری جنرل گوتریس کا یہ ردعمل پاکستان کے ساتھ اقوام متحدہ کے تاریخی تعاون کا تسلسل بھی ہے، جیسا کہ 2022 میں وہ ذاتی طور پر سندھ اور بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے پاکستان آئے تھے۔ موجودہ حالات میں ان کا بیان نہ صرف انسانی ہمدردی کی علامت ہے بلکہ اس حقیقت کی بھی یاد دہانی ہے کہ قدرتی آفات کا مقابلہ صرف مقامی سطح پر نہیں، بلکہ عالمی تعاون سے ہی ممکن ہے۔ اس افسوسناک صورتحال پر ویٹیکن سے بھی ایک اہم پیغام سامنے آیا، جہاں پوپ لیو چہار دہم نے پاکستان، بھارت اور نیپال کے متاثرین کے لیے ...

مشکل وقت میں متحدہ عرب امارات کا پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار۔

Image
حالیہ دنوں پاکستان کے شمالی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات نے بڑی تباہی مچائی، جن کے نتیجے میں سینکڑوں افراد جاں بحق جبکہ املاک کو بھی وسیع پیمانے پر نقصان پہنچا۔ اس انسانی المیے پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار نہایت قابلِ قدر اقدام ہے۔ یہ پیغام نہ صرف دکھ کی گھڑی میں اظہارِ یکجہتی ہے بلکہ دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کی بھی واضح جھلک ہے۔ متحدہ عرب امارات نے نہ صرف متاثرہ خاندانوں اور پاکستانی عوام کے ساتھ افسوس کا اظہار کیا بلکہ ان امدادی اہلکاروں کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا جو ایک ریسکیو مشن کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے میں جان کی بازی ہار گئے۔ یہ حادثہ اُن قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو قدرتی آفات کے دوران جانیں بچانے کی کوشش میں دی جاتی ہیں۔ اماراتی عملے کی یہ قربانی انسانیت کی خدمت کا مظہر ہے اور اسے عالمی سطح پر سراہا جانا چاہیے۔ وزارتِ خارجہ (MoFA) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا اور متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا گیا، جو ایک دوستانہ اور انسان دوست طرزِ عمل ...

سندھ طاس معاہدے پر بھارت-پاکستان تنازع: ثالثی عدالت کی حیثیت پر سوال اور خطے میں آبی سلامتی کے خدشات

Image
بھارت کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے ایک بار پھر یہ مؤقف دہرایا گیا ہے کہ ثالثی کی عدالت، جو 1960 کے سندھ طاس معاہدے کے تحت قائم کی گئی، "قانون کی نظر میں کوئی وجود نہیں رکھتی۔" بھارت کا کہنا ہے کہ اس عدالت کا قیام غیرقانونی تھا اور اس کی جانب سے دیا گیا کوئی بھی فیصلہ قانونی حیثیت نہیں رکھتا۔ خاص طور پر جون میں جاری ہونے والے "Supplemental Award on Competence" کو بھارت نے مسترد کر دیا ہے، جب کہ اس کے برعکس، عدالت نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یک طرفہ اقدامات عدالتی دائرہ اختیار کو ختم نہیں کرتے۔ یہ تنازعہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب بھارت نے اپریل میں کشمیر میں عسکری حملے کے بعد سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔ بھارت کا کہنا ہے کہ جب تک پاکستان "قابل اعتماد اور ناقابل واپسی انداز میں" سرحد پار دہشت گردی کی حمایت ترک نہیں کرتا، تب تک وہ معاہدے کی مکمل پاسداری نہیں کرے گا۔ پاکستان اور عدالت دونوں اس مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ معاہدے کے تحت قائم کردہ ثالثی نظام کو یک طرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا، اور عدالتی کارروائیاں معاہدے کی ش...

میٹرک سائنس گروپ کے نتائج کامیابی، تشویش اور مستقبل کی سمت۔

Image
تعلیمی بورڈ کراچی کی جانب سے میٹرک سائنس گروپ کے نتائج کا اعلان ایک خوش آئند پیش رفت ہے، جہاں 83.93 فیصد طلباء نے کامیابی حاصل کی۔ یہ شرح نہ صرف نظامِ تعلیم کی کارکردگی کو ظاہر کرتی ہے بلکہ اس میں بہتری کی گنجائش کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ آئینہ فاروقی کی کامیابی اور دیگر پوزیشن ہولڈرز کی محنت قابلِ تحسین ہے، جو تعلیم میں لگن اور معیار کی علامت ہے۔ تاہم اس کامیابی کے ساتھ ساتھ چند اہم سوالات بھی جنم لیتے ہیں۔ 27,244 طلباء کا فیل ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ نظامِ تعلیم کا ایک بڑا حصہ ابھی بھی ان طلباء کی تعلیمی ضروریات پوری نہیں کر پا رہا۔ اگرچہ بڑی تعداد میں طلباء نے A-One گریڈ حاصل کیا، مگر اس کے پیچھے امتحانی تیاری کے محدود انداز، رٹے پر مبنی نظام اور مساوی مواقع کی کمی جیسے مسائل چھپے ہو سکتے ہیں، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ آگے بڑھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم صرف کامیابی کا جشن نہ منائیں بلکہ تعلیمی نظام کو مزید شفاف، مساوی اور تخلیقی بنانے پر بھی غور کریں۔ تعلیمی بورڈز کو چاہیے کہ وہ طلباء کی مجموعی ذہنی، علمی اور جذباتی نشوونما پر توجہ دیں، ت...

چین کی بڑی سرمایہ کاری سے پنجاب میں جدید ٹیکسٹائل یونٹ قائم ہوگا۔

Image
چین کی ایک بڑی ٹیکسٹائل کمپنی نے پنجاب میں ۱۵۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ شروع کیا ہے، جس کے تحت ایک سو ایکڑ پر مشتمل جدید اسپیشل اکنامک زون قائم کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت ماہانہ آٹھ ملین گارمنٹ آئٹمز کی تیاری ہوگی اور خام مال پاکستان سے حاصل کیا جائے گا۔ یہ اقدام نہ صرف مقامی صنعت کو مضبوط کرے گا بلکہ ملک کی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ متوقع ہے، جس سے ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اس منصوبے کو صوبے کی صنعتی ترقی کے لیے اہم قرار دیا اور کہا کہ حکومت صنعتی سرمایہ کاری کو بڑھاوا دینے کے لیے تمام وسائل فراہم کرے گی۔ انہوں نے چینی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں جدید ٹیکنالوجی اور مہارتوں کی ترقی کے لیے خاص توجہ دی جا رہی ہے، تاکہ نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تربیت دی جا سکے۔ اس منصوبے سے پنجاب میں نہ صرف ٹیکسٹائل سیکٹر بلکہ مجموعی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ اسی دوران، پنجاب میں عوامی ٹرانسپورٹ کو بہتر بنانے کے لیے بھی 100 الیکٹرک بسیں چین سے پاکستان لائی جا رہی ہیں، جو مختلف اضلاع میں سہولیات فر...

پاکستان اور ایران کے درمیان مجوزہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ مواقع، چیلنجز اور علاقائی اثرات۔

Image
پاکستان اور ایران کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ (FTA) کا مسودہ حتمی مرحلے میں پہنچ جانا بلاشبہ ایک اہم معاشی پیش رفت ہے۔ دونوں ممالک کی جانب سے ٹیرف کم یا ختم کرنے کے لیے اشیاء کی فہرست کا تبادلہ اس بات کا اشارہ ہے کہ باہمی تجارت کو نئے سرے سے مستحکم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ تاہم، اس معاہدے کی کامیابی اس بات پر منحصر ہے کہ دونوں حکومتیں زمینی سطح پر رکاوٹیں، جیسے کہ نان ٹیرف رکاوٹیں، موسمی پابندیاں اور سرحدی راستوں کی بندش، کس حد تک مؤثر انداز میں حل کرتی ہیں۔ بارٹر ٹریڈ کے حوالے سے وزارتِ تجارت کی جانب سے نیا SRO متعارف کروانا تجارتی سرگرمیوں میں سہولت پیدا کرنے کی ایک سنجیدہ کوشش ہے۔ خاص طور پر بلوچستان کے کاروباری حلقے، جو ایران کے ساتھ تجارت میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں، ان اقدامات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اگر ان کی آواز کو پالیسی سازی میں شامل رکھا جائے۔ بادینی کراسنگ کی بندش جیسے مسائل نہ صرف ایران بلکہ افغانستان کے ساتھ تجارت کو بھی متاثر کرتے ہیں، اس لیے اس مسئلے کا حل فوری نوعیت کا ہونا چاہیے۔ وزیرِ تجارت جام کمال خان کی جانب سے ایران کے ساتھ 10 ارب ڈالر سالانہ تجارت کا ہدف پ...

منافع کا نیا منظرنامہ پاک امریکہ تجارتی معاہدے کی اقتصادی اہمیت۔

Image
پاکستان اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی مذاکرات ایک اہم موڑ پر پہنچ چکے ہیں جہاں منافع صرف مالی فائدے تک محدود نہیں بلکہ اس کے اثرات قومی پالیسی، روزگار اور صنعتی ترقی تک پھیل سکتے ہیں۔ مجوزہ معاہدے میں توانائی، معدنیات اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، جو پاکستان کے لیے اندرونی وسائل کو بہتر استعمال کرنے کا ایک موقع ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر یہ سرمایہ کاری شفافیت اور درست حکمت عملی کے ساتھ بروئے کار لائی جائے تو یہ پاکستان کے لیے ایک طویل المدتی اقتصادی فائدہ ثابت ہو سکتی ہے۔ پاکستان کی جانب سے ٹیرف میں نرمی کی کوششیں بھی ایک اہم معاشی نکتہ ہیں۔ اگر برآمدات پر عائد ممکنہ 29 فیصد ٹیرف کو کم کر کے علاقائی سطح پر مقابلے کے قابل بنایا جائے، تو ملکی مصنوعات عالمی منڈی میں بہتر انداز میں داخل ہو سکتی ہیں۔ اس سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ممکن ہو گا بلکہ زرِ مبادلہ کے ذخائر اور قومی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ ایسے میں منافع کا مفہوم صرف حکومتی سطح پر نہیں، بلکہ مقامی صنعتکاروں، تاجروں اور محنت کشوں کے لیے بھی اہم ہو جاتا ہے۔ تاہم، اس سارے عمل کی کامیاب...

ویسٹ انڈیز کی شاندار واپسی، سیریز برابر پاکستان کو اہم نکات پر نظرثانی کی ضرورت۔

Image
ویسٹ انڈیز نے بارش سے متاثرہ دوسرے ون ڈے میں پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔ میچ میں راسٹن چیز اور جسٹن گریوز نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے آخری لمحات میں ٹیم کو فتح دلائی۔ 35 اوورز میں 181 رنز کا ہدف ڈک ورتھ-لوئس-سٹرن طریقہ کار کے تحت ملا، جسے ویسٹ انڈیز نے 33.2 اوورز میں مکمل کیا۔ چیز نے 49 اور گریوز نے 26 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر میچ کا رخ موڑ دیا۔ پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ بارش کی مداخلت کے ساتھ ساتھ ویسٹ انڈین بولرز کے سامنے لڑکھڑاتی نظر آئی۔ ابتدائی اوورز میں سائم ایوب اور بابر اعظم کا جلد آؤٹ ہونا ٹیم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔ اگرچہ حسن نواز اور حسین طلعت نے عمدہ اننگز کھیلی، لیکن مجموعی طور پر بیٹنگ لائن تسلسل سے رنز بنانے میں ناکام رہی۔ 171 رنز کا مجموعہ کسی حد تک لڑنے کے قابل ضرور تھا، لیکن بارش کے بعد تبدیل شدہ ہدف کو روکنے کے لیے بولرز کو غیر معمولی کارکردگی دکھانا پڑتی۔ پاکستان کے بولرز نے ابتداء میں ویسٹ انڈیز کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی، خاص طور پر حسن علی اور محمد نواز نے اچھی لائن اور لینتھ کے ساتھ بولنگ کی۔ تاہم، شیرفین ر...

پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کا مستقبل: اصلاحات، اعتماد اور مواقع کا نیا باب.

Image
جی ایس ایم اے کی تازہ رپورٹ اور ڈیجیٹل نیشن سمٹ 2025 میں پیش کردہ تجاویز پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کے لیے ایک بروقت انتباہ بھی ہیں اور ایک نیا امکان بھی۔ یہ حقیقت کہ 81 فیصد آبادی موبائل براڈبینڈ کی رسائی رکھتی ہے، لیکن صرف 29 فیصد اس سے فائدہ اٹھاتی ہے، ایک واضح اشارہ ہے کہ مسئلہ صرف انفراسٹرکچر کا نہیں بلکہ پالیسی، اعتماد اور شمولیت کا ہے۔ اگر پاکستان اپنی 1.4 ٹریلین ڈالر کی ڈیجیٹل صلاحیت کو حقیقت میں بدلنا چاہتا ہے تو اصلاحات محض ایک آپشن نہیں بلکہ ایک ناگزیر ضرورت بن چکی ہیں۔ رپورٹ میں جن مسائل کی نشاندہی کی گئی، جیسے مہنگا سپیکٹرم، بھاری ٹیکس، اور غیر یقینی ریگولیٹری ماحول، یہ سب وہ رکاوٹیں ہیں جو نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور صارفین کے اعتماد کو متاثر کر رہی ہیں۔ اس کے برعکس، پاکستان میں خواتین کی موبائل انٹرنیٹ اپنانے کی شرح میں نمایاں اضافہ اور دیہی علاقوں میں براڈبینڈ کی رسائی میں تیزی ایک امید افزا پہلو بھی ہے۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اگر حکومتی اقدامات ہدفی اور مسلسل ہوں، تو ڈیجیٹل شمولیت کا خواب ممکن ہے۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پالیسی اصلاحات کو صرف الفاظ تک محدود نہ ر...

پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعاون کا نیا باب.

Image
ایرانی صدر مسعود پزشکیاں کے حالیہ دورۂ پاکستان کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک مثبت سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ صدر نے اپنے بیان میں دو طرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا، جو اس بات کی علامت ہے کہ ایران اور پاکستان باہمی مفادات کو مزید گہرائی میں لے جانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ تجارت، سرحدی تعاون اور صنعتی شعبوں میں وسعت دونوں ممالک کی معیشت کو تقویت دے سکتی ہے۔ اس دورے میں صدر پزشکیاں نے نہ صرف اقتصادی روابط پر زور دیا، بلکہ ایران اور پاکستان کے درمیان ثقافتی اور نظریاتی ہم آہنگی کو بھی اجاگر کیا۔ ان کے مطابق، دونوں ممالک کی عوام کے درمیان تعلقات صرف سیاسی نہیں بلکہ دلوں کے رشتے پر مبنی ہیں۔ اسلامی دنیا میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دینا موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں ایک مدبرانہ پیغام ہے، جو خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے اہم ہو سکتا ہے۔ علاقائی تعاون کی وسعت میں "سلک روڈ" جیسے وژن کی شمولیت ایران، پاکستان اور چین کے درمیان ایک اہم تجارتی راہداری کا خواب پورا کر سکتی ہے۔ اگر ایران اس راہداری سے منسلک ہو جاتا ہے تو یورپ تک رسائی کے امکا...

امریکہ کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد ٹیرف ایک متوازن مگر چیلنجنگ پیش رفت.

Image
امریکہ کی جانب سے پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد ریسیپروکل ٹیرف کا نفاذ بظاہر ایک متوازن فیصلہ ہے، خاص طور پر جب اسے ابتدائی تجویز کردہ 29 فیصد ٹیرف سے کم قرار دیا جائے۔ یہ فیصلہ عالمی تجارتی ماحول میں غیر یقینی صورتحال کے باوجود پاکستان کے لیے جزوی ریلیف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ بھارت، بنگلہ دیش، ویتنام، اور سری لنکا جیسے حریف ممالک پر اس سے زیادہ شرح عائد کی گئی ہے۔ تاہم یہ فائدہ وقتی ہو سکتا ہے کیونکہ دیگر ممالک کے ساتھ جاری امریکی مذاکرات کا نتیجہ پاکستان کی مسابقتی پوزیشن کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں پاکستانی ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی برآمدات کو نسبتاً بہتر رسائی حاصل ہو سکتی ہے، جو پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی صنعت ہے۔ مالیاتی ماہرین کے مطابق یہ پیش رفت پاکستان کے برآمدی شعبے کو وقتی سہارا دے سکتی ہے، تاہم اس کے دیرپا اثرات کا دار و مدار پاکستانی کمپنیوں کی پیداواری استعداد، تحقیق و ترقی (R\&D)، اور توانائی بچانے کی صلاحیت پر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ سے خام تیل کی درآمد کا نیا معاہدہ بھی پاکستان کے توانائی کے شعبے میں تنوع کی جانب ایک اہم قدم ہے، جو معاشی ا...