پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مضبوط دفاعی تعلقات کی اہمیت پر زور
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مضبوط دفاعی تعلقات کی اہمیت پر زور
راولپنڈی: پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر اور بنگلہ دیش آرمڈ فورسز ڈویژن کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم کمرال حسن کے درمیان جی ایچ کیو راولپنڈی میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
دفاعی تعاون کے نئے مواقع پر تبادلہ خیال
ملاقات کے دوران، خطے کی بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ دفاعی تعاون کے مزید مواقع تلاش کرنے اور اس میں اضافہ کرنے پر زور دیا۔
جنرل عاصم منیر نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے مشترکہ کاوشوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش مل کر علاقائی سلامتی کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔
پاکستان آرمی کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف
لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم حسن نے پاکستان آرمی کی غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی کے بہادرانہ اقدامات دنیا کے لیے ہمت اور حوصلے کی مثال ہیں۔
تعلقات میں نیا موڑ
بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔ 2024 میں انقلاب کے بعد شیخ حسینہ بھارت چلی گئیں، جہاں وہ اب جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔
گزشتہ ماہ، مصر میں ایک کانفرنس کے دوران پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور بنگلہ دیش کے عبوری رہنما محمد یونس کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے تجارتی اور ثقافتی تبادلے کے ذریعے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔
تجارتی تعاون کی بحالی
نومبر میں، کئی دہائیوں کے بعد پاکستان سے بنگلہ دیش کے لیے پہلا کارگو شپ براہ راست چٹاگانگ بندرگاہ پر کامیابی سے اترا۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ تجارتی پیش رفت دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
نتیجہ
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مضبوط دفاعی تعلقات نہ صرف خطے میں امن و امان کے قیام کے لیے اہم ہیں بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے بھی خوشحالی کے نئے راستے کھول سکتے ہیں۔
کلیدی الفاظ: پاکستان بنگلہ دیش تعلقات، دفاعی تعاون، جنوبی ایشیا امن، پاکستان آرمی، شیخ حسینہ، بنگلہ دیش انقلاب، تجارتی تعاون
Comments
Post a Comment