حکومت کا پی ٹی آئی کے مطالبات کے جواب کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دینا
حکومت کا پی ٹی آئی کے مطالبات کے جواب کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دینا
حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چارٹر آف ڈیمانڈز کے حوالے سے جواب دینے کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ فیصلہ وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کی جانب سے سات روزہ ڈیڈلائن کے دوران کیا گیا، جو پی ٹی آئی کے قید میں موجود بانی عمران خان نے مذاکرات جاری رکھنے کے لیے دی تھی۔
مذاکرات میں پیش رفت
قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں حکومتی اور پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور اگلے اجلاس میں حکومت اپنی تحریری رائے پیش کرے گی۔
عدالتی کمیشن کی تشکیل
پی ٹی آئی کی جانب سے 9 مئی 2023 اور 26 نومبر 2024 کے واقعات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے واضح کیا کہ حکومت اس بارے میں اپنی حکمت عملی اپوزیشن کو اگلے اجلاس میں بتائے گی۔
مذاکرات کی اہمیت
رانا ثناء اللہ نے جیو نیوز کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں کہا کہ جمہوریت میں مذاکرات ایک اہم جزو ہیں، اور بات چیت کے ذریعے تنازعات کا حل تلاش کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت 28 جنوری کو قومی اسمبلی کے اسپیکر سے رجوع کرے گی تاکہ اپوزیشن کے ساتھ اگلا اجلاس طلب کیا جا سکے۔
پی ٹی آئی کا مؤقف
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے بیان دیا کہ اگر حکومت عدالتی کمیشن قائم کرنے میں ناکام رہی تو پارٹی مذاکراتی عمل کو معطل کر دے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو سنجیدگی اور مخلصی سے مذاکرات کرنے ہوں گے تاکہ سیاسی تنازعات ختم کیے جا سکیں۔
چارٹر آف ڈیمانڈز
پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈز میں پارٹی کے بانی عمران خان اور دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔ پارٹی نے ان مطالبات کو تحریری طور پر حکومتی کمیٹی کے سامنے پیش کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اگر ان پر عمل نہ ہوا تو مذاکرات جاری نہیں رہیں گے۔
حکومتی کمیٹی کی تشکیل
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حکومتی اتحاد کے تمام اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس پیش رفت کی تصدیق رانا ثناء اللہ نے گزشتہ ہفتے کی تھی۔
یہ سیاسی تنازعہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کے ذریعے حل ہونے کی امید ہے، جس سے ملک میں سیاسی استحکام بحال ہو سکے۔
اہم الفاظ: حکومت، پی ٹی آئی، مذاکرات، عدالتی کمیشن، چارٹر آف ڈیمانڈز، سیاسی استحکام، رانا ثناء اللہ، عمران خان، قومی اسمبلی، جمہوریت۔
Comments
Post a Comment