رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات کی افواہوں کو مسترد کردیا
رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات کی افواہوں کو مسترد کردیا
پاکستان کے وزیر داخلہ، رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی بھی قسم کے "پچھواڑے مذاکرات" کی افواہوں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مسائل کو صرف سیاسی طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے، اور پی ٹی آئی نے اس راستے سے خود کو باہر کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "سیاسی مسائل صرف اس دروازے سے حل ہو سکتے ہیں، جس سے پی ٹی آئی آج بھاگ گئی ہے۔"
پی ٹی آئی کی مذاکرات سے گریز کی وجوہات
پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حکومت کی جانب سے مئی 9 کے فسادات اور نومبر 2024 کے اسلام آباد احتجاج کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کی تشکیل میں ناکامی کا بہانہ بنایا اور اس وجہ سے وہ چوتھے دور کے مذاکرات میں شریک نہیں ہوئے۔ رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات سے گریز کیا اور اگر وہ مذاکرات میں شریک ہوتے تو حکومت کی طرف سے ان کے مسائل پر جواب آچکا ہوتا۔
پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ملاقات کی تفصیلات
اس دوران، ذرائع نے یہ خبر دی تھی کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کر رہی تھی، جس کی تصدیق پی ٹی آئی کے چیئرمین، بارسٹر گوہر علی خان نے کی تھی۔ ان کے مطابق، انہوں نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ہمراہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی اور پارٹی کے تمام مطالبات ان کے سامنے رکھے۔ تاہم، سیکیورٹی ذرائع نے اس ملاقات کے سیاسی پہلو کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات کا سیاق و سباق غلط طریقے سے پیش کیا جا رہا ہے۔
عدالتی کمیشن کی تشکیل پر رانا ثنا اللہ کا بیان
رانا ثنا اللہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موجودہ حالات میں کوئی بھی جج عدالتی کمیشن کا حصہ بننے کے لیے تیار نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی اور اس کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس وقت کی سیاسی صورتحال میں عدالتی کمیشن کی تشکیل میں مشکلات پیش آئیں گی۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کی صورت میں قانونی کارروائی کی دھمکی
رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی دھمکی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر پی ٹی آئی سڑکوں پر آئی تو قانون اپنا راستہ لے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ایک جمہوری سیاسی نظام میں مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاتا ہے، سڑکوں پر نہیں۔"
نتیجہ
رانا ثنا اللہ کے اس بیان نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت کی طرف سے مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، مگر اگر کوئی پارٹی مذاکرات سے بھاگے گی، تو اس کا اثر سیاسی استحکام پر پڑے گا۔ اس کے ساتھ ہی، حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی کو یہ پیغام بھی دیا گیا کہ سیاسی مسائل کو حل کرنے کے لیے عدلیہ اور دیگر اداروں کے احترام کے ساتھ ہی آگے بڑھنا ہوگا۔
اہم کی ورڈز: پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ، مذاکرات، رانا ثنا اللہ، حکومت، سیاسی مسائل، عدالتی کمیشن، احتجاج، قانون۔
Comments
Post a Comment