پاکستان کا گرین فنڈ تک رسائی کے لیے فرانس سے تعاون کی درخواست
پاکستان کا گرین فنڈ تک رسائی کے لیے فرانس سے تعاون کی درخواست
اسلام آباد: پاکستان نے روایتی چھوٹی گاڑیوں کو برقی ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فرانس کے گرین فنڈ تک رسائی کے لیے تعاون کی درخواست کی ہے۔ یہ پیشرفت ایک دن بعد ہوئی جب حکومت نے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز (EVCS) کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 44 فیصد کمی کا اعلان کیا۔
برقی گاڑیوں کی پالیسی اور اقتصادی فوائد
وفاقی وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے فرانسیسی سفیر نکولس گالے کے ساتھ ملاقات میں بتایا کہ نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی سالانہ اربوں ڈالر کے ایندھن کی بچت کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ میں بھی معاون ہوگی۔
- موٹر سائیکلیں اور چھوٹی گاڑیاں:
- پاکستان میں تقریباً 10 ملین موٹر سائیکلیں ہیں، جو سالانہ 6 ارب ڈالر کا پٹرول استعمال کرتی ہیں۔
- ان گاڑیوں کو الیکٹرک ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے کے لیے 50,000 سے 150,000 روپے کی سرمایہ کاری درکار ہوگی۔
- الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال سے ایندھن کے اخراجات کم ہوں گے اور فضائی آلودگی میں کمی ہوگی۔
EVCS کے لیے سستی بجلی
وزیر توانائی نے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کی قیمت کو 71.10 روپے فی یونٹ سے کم کر کے 39.70 روپے فی یونٹ کرنے کا اعلان کیا۔ یہ کمی حکومتی ریگولیٹری عمل کے تحت نافذ کی جائے گی۔
فرانس کے تعاون کا یقین
فرانسیسی سفیر نے توانائی کے شعبے میں پاکستان کی اصلاحات کو سراہتے ہوئے EV منصوبوں اور دیگر توانائی اصلاحات کے لیے تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
"فرانس پاکستان کے برقی گاڑیوں کے اقدامات کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا،" سفیر نے کہا۔
نیو انرجی وہیکل (NEV) پالیسی 2025
حکومت نے نیو انرجی وہیکل پالیسی 2025 کی تیاری پر کام شروع کر دیا ہے، جس کا مقصد الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری اور اپنانے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔
- اہم اہداف:
- EV کی پیداوار کے عمل کو بہتر بنانا۔
- بنیادی ڈھانچے کی ضروریات پوری کرنا۔
- نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے NEV پالیسی کو بروقت تیار کرنے اور اس پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ماحولیاتی اور اقتصادی ترجیحات کو پورا کیا جا سکے۔
سستی اور ماحولیاتی دوست سفری سہولیات
الیکٹرک ٹیکنالوجی کے استعمال سے شہری اور اشیاء کی نقل و حمل کے اخراجات میں کمی ممکن ہے، جس کے نتیجے میں بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئے گی اور فضائی آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
نتیجہ
پاکستان کا برقی گاڑیوں کی طرف منتقلی کا اقدام نہ صرف ایندھن کی بچت بلکہ ماحولیاتی تحفظ، عوام کے لیے سستی سفری سہولیات، اور توانائی کے شعبے میں شفاف اصلاحات کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔
Comments
Post a Comment