پی ٹی آئی کے عمران خان کی 'نظر بندی کی پیشکش' پر بیانات میں تضاد
پی ٹی آئی کے عمران خان کی 'نظر بندی کی پیشکش' پر بیانات میں تضاد
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے بیانات میں اختلافات نے مذاکرات کے عمل کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، خصوصاً پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی مبینہ نظر بندی کی پیشکش کے حوالے سے۔
علیمہ خان کا دعویٰ
پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے عمران خان کی بنی گالہ میں نظر بندی کی تجویز پیش کی تھی۔
- علیمہ نے کہا: "ڈیل کی پیشکشیں شروع سے ہی ہوتی رہی ہیں، لیکن کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوا۔"
- انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چپ رہنے اور خاموشی اختیار کرنے کا بھی کہا گیا۔
علیمہ خان کی دو مطالبات
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کے صرف دو مطالبات ہیں:
- 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کی تشکیل۔
- تمام قیدیوں کی رہائی۔
شیر افضل مروت کا موقف
پی ٹی آئی کے رہنما اور وکیل شیر افضل مروت نے علیمہ خان کے دعوے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ نظر بندی کی تجویز حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے وزیر داخلہ محسن نقوی کے ذریعے دی گئی تھی، لیکن عمران خان نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔
- انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد متبادل پیشکش کی گئی تھی کہ عمران خان کو تین ہفتوں کے اندر یا 20 دسمبر تک رہا کر دیا جائے۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا مؤقف
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے بالکل مختلف بیان دیا اور کہا کہ عمران خان کی بنی گالہ منتقلی یا نظر بندی پر کبھی بات نہیں ہوئی۔
- انہوں نے کہا: "حکومت، محسن نقوی، یا اسٹیبلشمنٹ نے کبھی نظر بندی یا رہائی پر بات چیت نہیں کی۔"
موجودہ صورتحال
- عمران خان 2022 میں اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے مختلف کیسز کا سامنا کر رہے ہیں۔
- وہ اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
- حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے باوجود ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔
مذاکراتی عمل میں رکاوٹیں
- پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات کو تحریری طور پر حکومت کو پیش نہیں کیا، جس کی وجہ سے مذاکرات میں تعطل پیدا ہوا۔
- حکومت نے پی ٹی آئی چیئرمین سے ملاقات کے لیے اجازت نہیں دی، جس پر پی ٹی آئی قیادت نے برہمی کا اظہار کیا۔
نتیجہ
پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے بیانات میں تضاد نے نہ صرف مذاکراتی عمل کو متاثر کیا ہے بلکہ عوام میں بھی سوالات پیدا کیے ہیں۔ عمران خان کی رہائی اور نظر بندی کے معاملات پر حکومت اور پی ٹی آئی کے بیچ واضح حکمت عملی کی عدم موجودگی نے سیاسی تناؤ کو بڑھا دیا ہے۔
اہم الفاظ: پی ٹی آئی، عمران خان، نظر بندی، عدالتی کمیشن، 9 مئی، محسن نقوی، علی امین گنڈاپور، علیمہ خان، شیر افضل مروت، بیرسٹر گوہر۔
Comments
Post a Comment