پاکستان کی شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد مذاکرات کی اپیل

 


پاکستان کی شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد مذاکرات کی اپیل: کشیدگی کم کرنے پر زور

شمالی کوریا کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربے کے بعد پاکستان نے اقوام متحدہ میں کشیدگی کے خاتمے اور مذاکرات کے احیاء کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، منیر اکرم نے شمالی کوریا کے اس اقدام کو علاقائی اور عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور تمام متعلقہ فریقین کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

شمالی کوریا کا میزائل تجربہ

شمالی کوریا نے پیر کے روز ایک نیا قسم کا ہائپر سونک بیلسٹک میزائل تجربہ کیا، جسے انٹرمیڈیٹ رینج بیلسٹک میزائل (IRBM) کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ اس دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جنوبی کوریا میں اہم ملاقاتیں کر رہے تھے، جن میں جنوبی کوریا کے عبوری صدر چوئی سانگ موک سے ملاقات بھی شامل تھی۔

پاکستان کا ردعمل

پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا:

  • پاکستان شمالی کوریا کے جزیرہ نما کو غیر ایٹمی بنانے کی حمایت کرتا ہے۔
  • پاکستان عالمی عدم پھیلاؤ اور غیر مسلح کاری کے اہداف کا حامی ہے۔
  • شمالی کوریا اور دیگر ممالک میں جوہری ہتھیاروں کے مزید تجربات کی مخالفت کرتا ہے۔
  • میزائل تجربات اور دھمکی آمیز اقدامات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو کشیدگی کم کرنے اور امن کے قیام کے لیے مذاکرات کی بحالی میں کردار ادا کرنا چاہیے۔

علاقائی امن کے لیے خطرات

شمالی کوریا کے اس میزائل تجربے نے جنوبی کوریا اور خطے کے دیگر ممالک کے لیے خطرات کو بڑھا دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سینئر اہلکار خالد خیری نے خبردار کیا کہ شمالی کوریا نئی عسکری صلاحیتوں کے حصول کی کوششوں میں مصروف ہے جو عالمی عدم پھیلاؤ کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

شمالی کوریا کا مؤقف

شمالی کوریا کے سفیر سونگ کم نے اس میزائل تجربے کو ملک کی قومی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ قرار دیا۔ انہوں نے سلامتی کونسل پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اپنی خودمختاری کے حق کا دفاع کر رہا ہے۔

پاکستان کی مذاکرات کی ضرورت پر زور

پاکستان نے خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ منیر اکرم نے کہا:

  • "پاکستان مذاکرات کے احیاء اور کشیدگی کم کرنے کی ہر کوشش کی حمایت کرتا ہے۔"
  • "سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی اور امن و امان کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔"

نتیجہ

شمالی کوریا کے میزائل تجربے نے بین الاقوامی برادری کو ایک بار پھر خطے میں امن و سلامتی کے خطرات کی یاد دہانی کرائی ہے۔ پاکستان نے اس معاملے پر مذاکرات کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مؤثر اقدامات کی اپیل کی ہے تاکہ خطے کو مزید کشیدگی سے بچایا جا سکے۔

کلیدی الفاظ: شمالی کوریا میزائل تجربہ، پاکستان کا ردعمل، اقوام متحدہ، سلامتی کونسل، خطے میں امن، مذاکرات کی ضرورت، عالمی عدم پھیلاؤ، جنوبی کوریا۔

Comments

Popular posts from this blog

پاہلگام حملے سے جنگ بندی تک – پاک بھارت کشیدگی کی مکمل کہانی

آپریشن سندور – بھارتی فوج کی جوابی کارروائی اور اس کے اثرات

پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق