پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان انسداد دہشت گردی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مذاکرات
پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان انسداد دہشت گردی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مذاکرات
برسلز میں نویں انسداد دہشت گردی مکالمے میں پاکستان کی قیادت عبد الحمید نے کی
تحریر: ویب ڈیسک
20 فروری 2025
برسلز: پاکستان اور یورپی یونین نے جمعرات کو برسلز میں نویں انسداد دہشت گردی مکالمے کا انعقاد کیا، جس میں انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ مکالمہ 2019 کے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے فریم ورک کے تحت سیکیورٹی معاملات پر وسیع تر تعاون کا حصہ ہے۔
پاکستانی وفد کی قیادت وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے انسداد دہشت گردی عبد الحمید نے کی، جبکہ یورپی یونین کی نمائندگی یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے ڈائریکٹر برائے سیکیورٹی و ڈیفنس پالیسی ماچیج سٹادیک نے کی۔
دہشت گردی کے خلاف عزم کا اعادہ
پاکستان اور یورپی یونین نے ہر شکل میں دہشت گردی کی مذمت کی اور اسے جڑ سے ختم کرنے کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں فریقین نے علاقائی اور عالمی سیکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا، جس میں افغانستان کی صورتحال کے سیکیورٹی اثرات اور مشرق وسطیٰ سمیت دیگر خطوں کے حالات بھی شامل تھے۔
عالمی شراکت داری اور کثیر الجہتی تعاون پر زور
دونوں فریقین نے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مضبوط تعاون کی اہمیت کو تسلیم کیا اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم اور گلوبل کاؤنٹر ٹیررازم فورم میں مشترکہ کاوشوں کی حمایت کی، جس کی یورپی یونین 2022 سے مشترکہ صدارت کر رہی ہے۔
دہشت گردی کے خلاف عملی اقدامات پر غور
پاکستان اور یورپی یونین نے انسداد دہشت گردی کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا، جن میں شامل ہیں:
- بہترین تجربات کا تبادلہ اور عملی تعاون
- شدت پسندی کے پھیلاؤ کو روکنا
- غیر ملکی جنگجوؤں کی بھرتی اور ان کی نقل و حرکت پر قابو پانا
- آن لائن اور آف لائن بنیاد پرستی کے خلاف اقدامات
- دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام
جی ایس پی پلس اور انسانی حقوق پر یورپی یونین کا مؤقف
یاد رہے کہ جنوری میں یورپی یونین کے خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق (EUSR) ایمبیسڈر اولوف سکُوگ نے پاکستان کا ایک ہفتے کا دورہ کیا تھا، جس میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے جائزے کے تحت پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے پیشرفت پر زور دیا گیا۔
اس دوران ایمبیسڈر سکُوگ نے وفاقی اور صوبائی وزراء، فوجی قیادت، اقوام متحدہ کے نمائندوں، انسانی حقوق کے محافظوں، وکلاء، سول سوسائٹی کے اداروں، میڈیا نمائندوں اور کاروباری شعبے سے ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے پاکستان میں انسانی حقوق کی بہتری کے لیے یورپی یونین کے عزم کا اعادہ کیا اور تمام متعلقہ فریقین بشمول متحرک سول سوسائٹی کے ساتھ بامعنی مشاورت کی ضرورت پر زور دیا۔
Comments
Post a Comment